مقامی ایجوریجنل رہنما کادو موری کو امید ہے کہ یہ اقدام قدیم علم کو مغربی تحقیق سے جوڑنے کا کام سرانجام دے گا۔
ان کے بقول ان کی کمپنی دلجی لیبز کی تیار کردہ ایپلیکیشن طالب علموں اور اساتذہ کو ایجوریجنل کلچر سے ہم آہنگ کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔
یہ سنگم اب وفاقی حکومت کی جانب سے اعلان کردہ ایک نئی سائنس حکمت عملی کا حصہ ہے۔
پالیسی کے لیے سب سے پہلے ایبوریجنل اور ٹوریس سٹریٹ آئی لینڈر لوگوں کو اس شعبے میں ترجیح دی جائے گی، ان کی ثقافتی اور دانشورانہ املاک کی حفاظت کرتے ہوئے جدید ٹیکنالوجیز - خاص طور پر ڈیجیٹل اور ڈیٹا - میں مقامی علم کو شامل کیا جائے گا۔
نئے نیشنل سائنس اینڈ ریسرچ پرائیوریٹیز کے فریم ورک کی نقاب کشائی وزیر صنعت و سائنس ایڈ ہسک نے کی ہے۔
پانچ نئی ترجیحات میں صحت مند اور ترقی پزیر کمیونٹیز کی حمایت، ایبوریجنل اور ٹورس جزیرے کے علمی نظام کو بہتر کرنا، ماحول کی حفاظت اور بحالی، اور ایک محفوظ اور پائیدار معاشرےکی تعمیر شامل ہیں۔
یہ پانچ اہداف آسٹریلیا بھر میں کمیونٹیز اور محققین کے ساتھ وسیع مشاورت کے بعد متعین کیے گئے تھے۔
اسے تیار کرنے والی ٹیم کی قیادت چیف سائنٹسٹ کیتھی فولی نے کی۔
نئی سائنس پالیسی ماحولیاتی تبدیلی کے موافقت کے نقطہ نظر کو حل کرنے کے لیے تحقیق کی ضرورت کو اجاگر کرتی ہے جو علاقائی اور دور دراز کی کمیونٹیز کی مدد کرتی ہے۔
اس فریم ورک کے تحت، وہ امور جو ایبوریجنل اور ٹورس جزیرے کے لوگوں کو متاثر کرتے ہیں، ان کی رہنمائی کی جائے گی، چاہے وہ کمیونٹی لیڈر ہوں یا روایتی علم رکھنے والے ہوں یا محقق ہوں۔
بریڈلی موگریج سڈنی کی یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی میں ایک ایسوسی ایٹ پروفیسر ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ نئی تحقیق کی ترجیح درست اقدام ہے۔